2018/الیکشن میں سابقہ فوجی افسران کی مدد سے دهاندلی کی گئی ۔بلا ول بھٹو

چئیرمین پی ٹی آئی کو فوج کی حمایت حاصل نہ ہونے سے مسئلہ ہے، وزیرخارجہ

اسلام آباد: وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ چئیرمین تحریک انصاف کو فوج کی حمایت حاصل نہ ہونے سے مسئلہ ہے۔

غیرملکی چینل کو انٹرویو میں وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چئیرمین پی ٹی آئی نے پاکستان میں ہمیشہ ڈکٹیٹر کو سپورٹ کیا ہے۔ اس بات کے مکمل شواہد اورثبوت موجود ہیں کہ 2018 میں دھاندلی کے ذریعے تحریک انصاف کی حکومت قائم کی جس میں فوج کے کچھ سابق افسر ملوث تھے۔

انہوں نے کہا کہ چئیرمین تحریک انصاف کو فوج سے مسئلہ گزشتہ اپریل میں شروع ہوا جب فوج نے سیاست میں حصہ نہ لینے اور کسی بھی پارٹی کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا۔ چئیرمین پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ فوج ان کی حمایت نہیں کررہی۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی اکثریت نے 9 مئی کے واقعات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے جب چئیرمین پی ٹی آئی نے اپنے حامیوں کو فوجی تنصیبات پر حملے کے لیے اکسایا۔ پاکستانی عوام کی اکثریت چاہتی ہے کہ فوج غیر جانبدار رہے اور سیاست میں مداخلت نہ کرے۔

وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فوج کے غیرمقبول ہونے کا موقف چئیرمین پی ٹی آئی کے حامیوں کا ہے اور یہ تاثر درست نہیں ہے۔ جہاں تک پاکستانی سیاست میں فوج کے عمل دخل کا تعلق کا ہے تواس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں آدھے عرصے فوجی حکومت رہی ہے۔میری پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی نے ہر مرتبہ آمریت کو چیلنج کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان کی حکومت نے کچھ شعبوں میں کارکردگی دکھائی ہے تاہم ابھی لمبا سفر طے کرنا باقی ہے۔ پاکستان کی افغانستان سے متعلق پالیسی وہی ہے جو عالمی برادری کی ہے۔افغان حکومت سے درخواست ہے کہ وہ اپنے عوام اورعالمی برادری سے خواتین کی تعلیم، دہشتگردوں کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دینے سمیت کیے گئے دیگر وعدوں کو پورا کرے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مشکل وقت اور سنگین چیلنجز کا سامنا ہے تاہم مجھے یقین ہے پاکستانی عوام اپنے حوصلے اور عزم کے ساتھ ان چیلنجز پر قابو پا لیں گے اور ملک ترقی کرے گا۔
۔
۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں