ہزارہ میں بجلی پانچ روپے یونٹ بنتی ھے جو ہزارہ کے عوام کو 55.روپے یونٹ دی جاتی ھے آفتاب شیر پاؤ

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی افراتفری، معیشت کی بدحالی ،دہشتگردی کی صورت حال انتہائی سنگین ہے ۔جس سے آنے والی حکومت کو بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا ۔خیبر پختونخوا میں دہشتگردی سے کئی علاقوں میں امیدواروں کے لئے جانا مشکل ہے۔حکومت نیشنل ایکشن پلان کو ترجیح دے۔صاف وشفاف الیکشن کے لئے امن امان کا قیام مرکزی و صوبائی حکومت اورالیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے۔خیبر پختون خوا میں مردم شماری پر بھی تحفظات ہیں ۔کم آبادی کے اعدادو شمارسے آبادی کےتناسب سے حصہ نہیں ملے گا۔ صوبائی حکومت کی زمہ داری تھی اس پر نظر رکھتے ۔الیکشن کمیشن کی جانب سےجنوری میں الیکشن کروانے کے اعلان کو سراہتے ہیں۔90روز میں الیکشن نہ کروانے کی وجہ مردم شماری اور حلقہ بندیاں ضروری تھیں ۔جو الیکشن میں اہل ہیں ان کو حصہ لینے سے نہیں روکنا چائیے۔ملک کے موجودہ حالات میں سیاسی جماعتیں ملک کو بحران سے نکالنے کے لئے مشترکہ کوشش کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری احمد نواز خان جدون ،سابق ایم پی اے فائزہ رشید اور دیگر ضلعی و تحصیل عہدیداران موجود تھے ۔آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہنا تھا الیکشن میں ووٹرز کی بھی بڑی زمہ داری ہے وہ خالی کھوکھلے نعروں پر ووٹ کا فیصلہ نہ کریں۔ نو مئی واقعات کے بعد ملک کی صورتحال پیچیدہ ہوئی ہے ۔پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کا باہمی تعاون مثالی نہیں تھا۔ایسی صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی ہے۔آفتاب احمد خان شیر پاؤ کا کہنا تھا ملک کی معاشی صورتحال بہتر نہیں ہے لوگ دو وقت کی روٹی پوری نہیں کر سکتے ۔بجلی کے ظالمانہ بلوں سے عام آدمی ،صنعت کار سمیت ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ ہزارہ میں پانی میں بجلی پانی سے پیدا ہوتی ہے جس پر اوسطأ 5 روپے خرچ آتا ہے جب کہ وصولی 55 روپے سے اوپر کی جاتی ہے ۔ان عوامل میں بہت سی وجوہات ہیں آئی پی پیز کے معاہدے عوام کے مفاد میں نہیں تھے وہ بجلی پیدا کریں نہ کریں پیسہ وہ لے رہے ہیں۔یہ ظلم ہے کب تک ایسا چکے گا ۔گیس کے بلوں میں دوبارہ اضافہ صارفین کی پہنچ سے بائر ہو گی ۔آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا کہناتھا پٹرولیم کی مصنوعات میں اضافہ سے مہنگائی کی شرح بڑھ رہی ہے ۔حیران ہیں کس طرح ڈالر اوپر گیا ۔حکومت کہتی ہے ڈالر افغانستان سمگل ہو رہا ہے ۔چھاپے پڑنے سے کچھ بہتری پیدا ہوئی ہے لیکن یہ مستقل حل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے خرچ کم کرے۔آئی ایم ایف نے کہا کہ کہ غریب عوام کو ٹیکسز میں سبسڈی دیں۔جی ایس ٹی تو سب سے لے رہے ہیں تو کیسے کمی آئے گی۔ لوگ مہنگائی سے تنگ ہو کر ملک سے بائر جا رہے ہیں ۔پاکستان میں نو کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے آ چکے ہیں۔مرکزی سربراہ قومی وطن پارٹی کا کہنا تھا ہمسائیہ ممالک میں معیشت پر کوئی رسہ کشی نہیں ہے۔حکومت کو قانون کی حکمرانی کے لئے نیشنل ایکشن پلان کو ترجیح دینی چائیے۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کی خودمختاری کو ختم کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ صوبے مضبوط ہوں گے تو مرکز مضبوط ہوگا ۔مرکز صوبوں کو این ایف سی میں ان کا حصہ دے تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔انہوں نے جنوبی وزیر ستان مقامی صحافی کو علاقہ بدر کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔اس موقع پر بڑا جنبہ رکھنے والے افراد نے بھی قومی وطن پارٹی میں باضابطہ شمولیت کا اعلان کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں