کسی کو چوتھی اور دوسری بار وزیر اعظم بنا نے کے بجائے عوام مجھے موقع دیں بلاول بھٹو

ایبٹ آباد جلسہ بلاول بھٹو کا مکمل خطاب

سب سے کم عمر وزیر خارجہ بن کر میں نے ثابت کر دیا ہے کہ نوجوانوں کو موقع دیا جائے تو وہ کچھ کر سکتے ہیں.کے پی کے میں بھی وزیر اعلی جیالا ہو گا۔
مزدور کارڈ لائینگے جس سےتعلیم اور صحت کے فائدے ملیں گے
ہم نے پانچ سال کا پلان بنانا ہے
ہم پانچ سالوں میں تنخوائیں دگنی کرینگے
ایبٹ آباد، بزنس کو ترقی کی راہ پر ڈالیں گے
یہ ہمارا منشور ہوگا کہ عام آدمی کو ریلیف ملے
پیپلز پارٹی کا عوام سے تین نسلوں کا رشتہ ہے
پی پی حکومت آنے سے پختونخواہ کو این ڈبلیو ایف پی کہا جاتا تھا
پیپلز پارٹی نے خیبر پختونخواہ کو پہچان دی
غربت کے مقابلے کیلئے بینظیر انکم پروگرام شروع کیا
ہماری جدوجہد ابھی باقی ہے
ذولفقار علی بھٹو شہید اور محترمہ بے نظیر شہید کے مشن کومکمل کرنا چاہتا ہوں
آجکل کے مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں ہے۔
اس ملک کے کسانوں محنت کشوں غریبوں کو انکا حق دلائیں گے۔
غربت اور بے روزگاری تاریخی سطح پر ہے
ہماری سیاسی قیادت اور بیوروکریسی کو عام آدمی کا احساس نہیں ہے
اگر ہم نے اس مسائل سے نکلنا ہے تو نئی سیاست اور نئ قیادت کی ضرورت ہے۔
ہمیں ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو ماضی میں نا پھنسی ہوئی ہے
نظریہ اور منشور ہونا ضروری ہے
کسی کو دوسری یا چوتھی بار وزیر اعظم بنانےکی بجائے نئ قیادت کو موقع دیجئے
میں آپ کو مایوس نہیں کرونگا
ہماری آبادی کا ستر فیصد نوجوان ہیں
ستر سال کے بابے جن کے پاس ایک اور الیکشن لڑنے کا موقع ہے اسکی بجائے نوجوانوں کو موقع ملنا چائیے
پیپلز پارٹی کے ہر دور میں سب سے زیادہ روزگار کا ملا ہے
ہماری ترجیح عوامی راج ہے جب کہ دیگر پارٹیاں اپنی اپنی سیاست کر رہی ہیں
پاکستان پیپلز پارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں ہے بلکہ غربت ہے
پیپلز پارٹی کے سیاسی مخالف ن لیگ یا پی ٹی آئ نہیں
ہم نے غربت کا مقابلہ کیسے کرنا ہے یہی ہمارے ہر کابینہ اجلاس کا ایجنڈا ہو گا
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور اسکے فنڈ میں اضافہ کرنا ہوگا
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے علاوہ دیگر فلاحی منصوبے شروع کرینگے
کسانوں کیلئے پروگرام شروع کرینگے
ہمیں کسان کارڈ لانا ہے
ملکی ترقی کیلئے پرانی سیاست اور پرانے سیاستدانوں کو گھر بٹھانا پڑے گا
آپ زرا ریسٹ کریں ہم نے اس ملک کو سنھبالنا ہے
ایبٹ آباد،اگر یہ جھگڑے کی سیاست جاری رہی تو عوام کے مسائل حل نہیں ہونگے اور یہ کام پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے
ہم سب کو ساتھ لیکر چلیں گے
میں صرف عوام کیطرف دیکھ رہا ہوں
لاڈلا اگت بننا ہے تو عوام کا بنوں گا
پیپلز پارٹی کا فلسفہ ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے
عوام کے پاس یہ اختیار ہونا چائیے کہ کس کو وزیر اعظم بننا ہے
عمران خان سے صرف یہی جھگڑا تھا کہ عوام کا فیصلہ عوام پر چھوڑ دیں
ہمارا جھگڑا یہی تھا کہ کٹ پتلی وزیر اعظم قبول نہیں
فیصلہ عوام کا حق ہے وہ جسے لائے وہ فیصلہ ہمارے سر آنکھوں پر ہے
ہمارے سابقہ دوستوں کا ساتھ دینا ہے تو یہ آپکا حق ہے میں اپنے منشور پر یقین رکھتا ہوں
عوام پی ٹی آئ کو لائیں یہ انکا۔فیصلہ ہوگا
پرانی سیاست نے دو ہزار اٹھارہ میں بھی پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے
جب تک آپکے ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی تب تک پاکستان ترقی نہیں کرسکتا
ہم کب تک ان چیزوں کو دہرائیں گے
ہم اپنی قسمت آپ عوام کے ہاتھوں میں چھوڑتے ہیں
پاکستان کو بہت مسائل کا سامنا ہے مگر اسکا حل بھی عوام کے پاس ہے
پورا ہفتہ کے پی کے میں کنونشنز کا سلسلہ جاری رہے گا
آگے ہم مردان، پشاور، نوشہرہ، دیر ،چترال میں ورکرز کنونشن کرینگے
فروری تو ویسے دور ہے مگر ابھی کہتا ہوں کسی ایک صوبہ میں پیپلز پارٹی کے ووٹ کے بغیر حکومت نہیں بنے گی۔
ایک جماعت کو مسلط کیا گیا
خیبر پختونخواہ میں بھرپور الیکشن لڑیں گے
پاکستان پیپلز پارٹی ہر وقت انتخابات کیلئے تیار رہتی ہے
باقی جماعتوں سے بھی کہتا ہوں عوام پر بھروسہ رکھیں اور الیکشن سے نا بھاگیں
ہمیں موجودہ سسٹم پر کبھی نا کبھی فل سٹاپ لگانا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں