پیٹرول میں کمیشن کا ایشو پٹرلیم یونین کی پمپ بند کرنے کی دهمكی

ایبٹ آباد پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن پاکستان کے مرکزی چیئرمین عبدالسمیع خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت نےڈیلر کمیشن بڑھانے کے لئے معائدہ کیا تھا جس پر یکم ستمبر تک کی ڈیڈ لائن تھی لیکن اس میں اضافہ نہیں کیا گیا۔اگرعمل نہ کیا تو احتجاجاً پمپ بند کر دیں گے۔ہر پندرہ روز بعد پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کے بعد ڈیلر کے پاس سرمایہ کاری کے لئے بھی پیسے نہیں ہیں۔دھمکی نہیں عمل کرکے دکھائیں گے ۔آئی ایم ایف کے ساتھ معائدے کے ہم پابند نہیں عوام کی حالت بہت خراب ہے۔حکومت ایران سے تیل ،سوئی گیس خریدے وہ پاکستانی کرنسی میں فروخت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ہزارہ ڈویژن کے دورہ پر ایبٹ آباد پریس کلب میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر طارق خان تنولی پٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن ہزارہ کے عہدیداران راجہ ارشد ،جاوید اختر ،عبدالنصیب خان،آصف قریشی ،ملک شفیق اعوان ،جاوید اعوان ،سجاد پراچہ ،احمد علی خان ،سیٹھ شبیر اور دیگر پمپ مالکان بھی موجود تھے ۔مرکزی چیئرمین کا کہنا تھا حکمران دنیا کو بتائیں پاکستان کی خارجہ پالیسی کیا ہے۔ایران سے پٹرول گیس خریدنے سے پاکستانی عوام کو فوری ریلیف ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک انڈیا ایران سے پٹرول اور سوئی گیس خرید رہا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک میں سب کمزور حکومتیں رہی ہیں۔ ہر ایک نے اپنا مفاد دیکھا ہے ۔جس کی وجہ سے عوام اور ملک پرظلم ہو رہا ہے ۔ڈیلر جب پٹرول پمپ نہیں چلا سکتے تو بند کر دیں گے۔کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری ہے۔اب مذید برداشت نہیں کرسکتے۔بجلی سمیت دیگر اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔مرکزی چیئرمین سمیع اللہ خان کا کہنا تھاپاکستان بنتے دیکھا ہے آج جو حالات ہیں اس میں ملک کے بچوں کا مستقبل محفوظ نہیں ہے۔ملک میں پٹرول سمگلنگ کی انتہا ہے ۔ایران سے معائدہ کریں خود پٹرول گیس کی قیمتیں کم ہو جائیں گے۔دس سال قبل زرداری نے ایران سے مذاکرات کیے۔ آج تک عمل نہیں ہوا ہے۔ملک میں غریب پر بوجھ آئی ایم ایف کے کہنے پر ڈالا جاتا ہے۔موٹر سائیکل سوار اب پیدل سفر کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔عبدالسمیع خان کا کہنا تھا
کبھی کسی غلط ڈیلر کی حمایت نہیں کی ۔مختلف عہدوں پر خدمات سر انجام دی ہیں۔ملک میں آئے روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھائی جا رہی ہیں جو بس سے بائر ہیں۔عبدالسمیع خان کا کہنا تھا دنیا میں کہیں اتنا مہنگا پٹرول فروخت نہیں ہوتا قریبی ممالک میں دیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اچانک قیمتوں میں اضافہ سے آئل کمپنی پٹرول فروخت کرنا بند کر دیتی ہیں اور ڈیلر بدنام ہوتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں