پاکستان میں ایک ہزار ارب کا منصوبہ کون سا ھے ۔۔۔

ایک ہزار ارب ڈالر کا منصوبہ
پاکستان کی معیشت میں بڑا گیم چینجز

ریکوڈک دنیا میں تانبے اور سونے کا بڑا منصوبہ جس پر تیزی سے کام جاری ہے

یہ منصوبہ پسماندہ صوبے بلوچستان میں ترقی کا نیا باب کھولے گا جس سے معاشی فوائد کے علاوہ روزگار کے مواقع پیدا ہو ں گے ، مقامی معیشت کو فروغ ملے گا اور ترقیاتی پروگراموں میں سرمایہ کاری ہوگی ۔
کان میں صوبائی شراکت داری کو مکمل تحفظ حاصل ہوگا جس کا مطلب ہے کہ بلوچستان کو کسی بھی قسم کی مالیاتی سرمایہ کاری کئے بغیر25فیصد منافع کی شرح ، رائلٹی، ڈیوڈنڈ اور دیگر مراعات حاصل ہوں گی رائلٹی اور ٹیکسز کو ملا کر بلوچستان کو اس سے 33 فیصد سے زائد معاشی فائدہ حاصل ہوگا۔
بلوچستان کو اس سے سالانہ ایک ارب ڈالر کی آمدنی ہوگی

ریکوڈک منصوبے میں ملازمتیں مقامی لوگوں کو دی جائیں گی اور تربیت یافتہ نہ ہونے کی صورت میں مقامی لوگوں کو تربیت دی جائے گی ۔ اس منصوبے کے لیے کام کرنے والی بیرک گولڈکمپنی اپنی ضرورت کے مطابق یہاں کے لوگوں کو تربیت دینے کے لیے بیرونی ممالک میں اپنے دیگر پراجیکٹس میں لے جاکر تربیت دےگی

اس منصوبے سے بلوچستان کے 7500 افراد کو روزگار ملے گا۔
ریکوڈک کے علاقے میں صحت، تعلیم اور فوڈ سیکیورٹی ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی جیسے ترقیاتی پروگرام شروع کیئے جائیںگے اور اس منصوبے کی تعمیر کے دوران چار ہزار اور بعد میں تین ہزار افراد کو ملازمت کے مواقع ملیں گے۔
ریکوڈک بلوچستان سمیت ملک بھر میں سرمایہ کاری کا گیٹ وے ثابت ہوگا۔
واضع رہے کہ ریکوڈک سونے اور تانبے کی کان ہے جو بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ہے اور اندازے کے مطابق اس کان میں سات کھرب ڈالر کی معدنیات کی موجودگی کا امکان ہے۔
ریکوڈک پر کام کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے اور کمپنی کے مطابق 2028 سے 2032 کے دوران سالانہ تقریباً سات ہزار 800 کلوگرام سونا اور 19 کروڑ کلوگرام تک تانبے کی پیداوار متوقع ہے۔

اس منصوبے پر کام کرنے والے پاکستانی ادارے سٹینڈرڈز کیپیٹل سکیورٹی کمپنی کے مطابق اس منصوبے کی کل مالیت ایک ہزار ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔جو ناصرف خوشحال بلوچ مالا مال بلوچستان کا سبب بنے گی بلکہ پاکستان کی معیشت کے لیے کے استحکام میں گیم چنجر ثابت ہو گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں