ٹی ریسرچ سینٹر شنکیاری میں مقامی افراد کی حق تلفی پنجاب کے لوگ بھرتی

شنکیاری ۔مانسہرہ ۔۔۔۔مقامی بےروزگار نوجوانوں کی حق تلفی وفاقی وزیر اور چئیرمین ایگریکلچر کونسل نے ملی بھگت سے ٹی ریسرچ سنٹر شنکیاری میں سکیل 14 سے بھی کم گریڈ پوسٹوں پر پنجاب اور دیگر اضلاع سے اپنے چہیتے بھرتی کرلئیے۔عوامی حلقوں کا شدید احتجاج۔غیر مقامی تقرریاں منسوخ کرکے مروجہ قواعد کے مطابق مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کومیرٹ پر بھرتی کرنے کا مطالبہ۔قابل اعتماد زرائع کے مطابق محکمہ کے وفاقی وزیر اور PARC کے چئیرمین جنہیں حال ہی میں مبینہ طور پر سیاسی بنیادوں پر توسیع ملی ہے۔نے ملی بھگت کرکے ٹی ریسرچ سنٹر شنکیاری میں موجود پوسٹوں پر مروجہ قواعد وضوابط سمیت میرٹ کی بھی دھجیاں بکھیرتے ہوئے صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کی تقرریاں کردیں ہیں۔زرائع کےمطابق سول انجنئیر کی پوسٹ پر بھرتی نوجوان کاتعلق رحیم یار خان LDc پوسٹ والے کاتعلق بھی رحیم یار خان ایڈیڈر پوسٹ والے کاتعلق لودھراں اور یو ڈی سی بھرتی ہونے والے نوجوان کاتعلق ضلع بٹگرام سے ہے اس طرح کچھ عرصہ قبل ضلع مردان سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کو کمپیوٹر اٹینڈنٹ بھی بھرتی کیا جاچکا ہے جسکے متعلق معلوم ہوا ہیکہ وہ مبینہ طور پر کئی ماہ سے گھر بیٹھے تنخواہ لےرہا ہے۔یہاں کے سیاسی سماجی حلقوں سمیت سول سوسائیٹی نے مقامی بےروزگار نوجوانوں کی حق تلفی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے طے شدہ اصول اور قواعد کے خلاف سنٹر میں گریڈ 15 سے کم کی تمام پوسٹوں پر ضلع مانسہرہ کے باہر سے ہونے والی تمام تقریاں منسوخ کرکے ان پر مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھرتی کرنے کامطالبہ کیا ہے انہوں نے ضلع مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے وفاقی مشیر سردار شاہ جہان یوسف سے بھی اپنے ضلع کے عوام کے حقوق کے تحفظ میں ناکامی پر مستعفی ہونے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا اگر ہمارا جائیز مطالبہ نہ مانا گیا تو بھرپور عوامی احتجاج سمیت عدالتوںبھی انصاف کے حصول کےلئیے رجوع کیا جائیگا۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں