جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس طارق مسعود سویلینز کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت درخواستوں پر سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے نو رکنی لارجر بینچ سے علیحدہ ہو گئے ہیں۔
شہریوں کے ٹرائل کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے موقعے پر جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ وہ کیس کی سماعت سے دستبردار نہیں ہو رہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر فیصلہ نہیں ہوتا، تمام بینچ غیرقانونی ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے دوران سماعت کہا کہ ’عدالتوں کو سماعت کا اختیار آئین کی شق 175 دیتی ہے۔ ہر جج نے حلف اٹھایا ہے کہ وہ آئین اور قانون کے تحت سماعت کرے گا۔
اشتہار
Cute Baby Of The Month اس مہینے کا پیارا بچہ
مقابلے کے لیے 15 تاریخ سے پہلے اپنے بچے کی تصویر جمع کروائیں۔ Submit Your Child Photo before the 15th! of June
تازہ ترین
ویڈیوز اور مناظر
اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں
مزید پڑھیں
اشتہار
Cute Baby Of The Month اس مہینے کا پیارا بچہ
مقابلے کے لیے 15 تاریخ سے پہلے اپنے بچے کی تصویر جمع کروائیں۔ Submit Your Child Photo before the 15th! of June