مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت 32000. روپے مقرر

پاکستان ورکرز فیڈریشن کی سرتوڑ جدوجہد رنگ لے آئی،مزدور اتحاد کی شاندار فتح ،خیبرپختونخوا حکومت نے مزدوروں کی کم سے کم اجرت 32000 روپے مقرر کردی، نوٹیفکیشن جاری، اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہوگا، لیبر ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سےجاری نوٹیفکیشن کے مطابق عام مزدور کی کم از کم اجرت 32000 روپےمقرر کردی گئی ہے،یہ حکمنامہ صوبہ بھر میں واقع تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں بشمول فیکٹریوں، شاپنگ مالز، سی این جی و پٹرول پمپس، پرائیویٹ سکولز اور ملکی و غیر ملکی تعمیراتی کمپنیوں سمیت نجی حیثیت میں کام کرانے والوں پر فوری طور پر لاگو ہوگیا ہے، اس نوٹیفکیشن کے تحت ایسے تمام ادارے اور افراد اپنے ملازمین کو 8 گھنٹے روزانہ اور 26 دن کے ڈیوٹی کے عوض کم از کم 32000 روپے تنخواہ دینے کےپابندہیں،نوٹیفکیشن کا اطلاق یکم جولائی 2023 سے ہوگا،نوٹیفکیشن کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں ملازمین ڈپٹی ڈائریکٹر لیبر،لیبر کورٹ،مزدور تنظیموں،سماجی و صحافتی تنظیموں سے تحریری و زبانی طور
پر جبکہ سٹیزن پورٹل پر اپنی شناخت ظاہر کئے بغیرشکایت کر سکتے ہیں، اس موقع پر چئیرمین پاکستان ورکرزفیڈریشن خیبرپختونخوا معروف مزدور یونینسٹ اسلم عادل نے میڈیا سے گفتگو میں جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو مزدوروں کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج مزدوروں کو ان کی طویل جدوجہد کا ثمر مل گیا ہے، انھوں نے صوبہ بھر کے مزدوروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھیں، جہاں بھی کام کریں نیک نیتی اور ایمانداری سے کریں، آجر اور مزدور کا چولی دامن کا ساتھ ہے، آجر کاکام ہے کہ وہ ملکی لیبر قوانین پر عمل کرتے ہوئے مزدور کو اس کی پوری اجرت ادا کرے،جبکہ مزدوروں کو چاہئیے کہ وہ اپنے کام کے ساتھ مخلص ہوں، انھوں نے کہا کہ مزدوروں کے حقوق کے لئے ان کی جدوجہد جاری رہے گی اور عنقریب مزید خوشخبریاں ملیں گی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں