مانسہرہ ناران میں اربوں روپے وصول کرنے والے ایک پل نہ بنا سکے ۔نوجوان جانبحق

این ایچ اے کی غفلت اور ناہلی کی وجہ سے ایک قیمتی جان ضائع ہو گی گزشتہ سال ناران بٹل نالہ کے مقام پر پل سیلاب کی نظر ہو گیا تھا متعدد بار اعلیٰ احکام اور ضلعی انتظامیہ کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کی گئ لیکن بےسود رہی اعوامی حلقوں کی جانب سے پہلے ہی پل کی عدم تعمیر کی وجہ سے کسی بڑے حادثے کے رونما ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جاتا رہا لیکن متعلقہ فورم کی جانب سے کوئ نوٹس نہیں لیا گیا یاد رھے ناران کا سیاحتی سیزن شروع ہوتے ہی لاکھوں ملکی اور غیر ملکی سیاح ناران کا روخ کرتے ہیں جو اسی نالے سے ہو کر گزرتے ہیں اس کے علاوہ گلگت بلتستان انے جانے والی ٹریفک کی بھی یہی گزرگاہ ھے پل نہ ہونے کی وجہ سے کئ کئ گھنٹوں تک ٹریفک جام رہتی ھے جس کی وجہ سے ناصرف سیاحوں کی قیمتی گاڑیاں تباہ ہو رہی ہیں بلکہ خواتین اور بچوں کو انتہائ کرب اور اذیت سے گزرنا پڑتا ھے شاہراہ کاغان کی مینٹیننس کی مد میں سالانہ اربوں روپے کے فنڈز وصول کرنے والا محکمہ ایک چھوٹا سا عارضی پل بھی تعمیر کرنے سے قاصر نظر اتا ھے اگر کے ڈی اے مزکورہ نالے پر عارضی گزرگاہ نہ بناتا تو یقینی طور پر ایک بڑی ابادی کا ملک سے زمینی رابطہ منقطع ہو جاتا یاد رھے لاکھوں لوگوں کا روزگار سیاحت سے وابستہ ھے اگر بروقت پل تعمیر نہ کیا گیا تو ناصرف لأکھوں لوگ بےروزگار ہو جائیں گے بلکہ علاقے کی ایک بڑی ابادی خوراک ادویات اور دیگر اجناس کے بحران کا شکار ہو جاۓ گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں