مانسہرہ بزم مصنفین کے زیر اهتمام بیس کتابوں کی تقریب رونمائی

بزم مصنفین ہزارہ کے زیر اہتمام کتب کی تقریب رونمائی۔۔۔تحریر۔۔فخرالزمان سرحدی ہری پور۔۔پیارے قارئین آج کا کالم ایسی منفرد اور خوبصورت تقریب کے حوالے سے ہے جس میں ہزارہ بھر سے وسیع وعریض میدانوں،دلکش وادیوں اور بلندوبالا کہستانوں میں بسنے والے درد دل کی دولت سے مالا مال اہل قلم و قرطاس اور ادب و سخن کے درخشاں ستاروں نے مانسہرہ کی خوبصورت وادی میں اعوان سیکریٹریرٹ میں محترم ڈاکٹر اقبال صدر تنظیم الاعوان کے خصوصی تعاون سے اور محترم عظیم ناشاد اعوان ،محترم قاری عنایت الرحمان ،جیسی ہستیوں نے انتہائی اہتمام سے خوبصورت لکھنے والوں کی کتب کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیا۔جو قابل داد روش ہے۔قلم کی نوک سے پھول بکھیرنے والے لوگ ویسے بھی ہمدرد اور درد آشنا ہوتے ہیں۔اس ضمن میں چونکہ راقم نے بزم مصنفین ہزارہ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی تقریب میں پہلی بار شرکت کی تو بہت سکون اور اطمینان ملا۔یہ بزم چونکہ درد دل رکھنے والوں اور احساس کے چراغ روشن کرنے والوں کی تھی تو اس کا عجب رنگ دیکھنے کو ملا۔قلم کی نوک سے مٹھاس اور شیرینی تقسیم کرنے والوں کی تقریب قابل تعریف تھی۔اس بے مثال تقریب کے مہمان خصوصی محترم ملک ریاض صاحب کالم نگار لاہور سے تشریف لاۓ۔یہ تقریب چونکہ انسانیت سے پیار کرنے والوں اور علم کی شمع روشن کرنے والوں کی سجائی ہوئی تھی اس لیے ہر لحاظ سے انوکھی اور خوبصورت محسوس ہوئی۔صدارت صاحبزادہ محمد جنید نقشبندی صاحب نے فرمائی۔شاندار اور فقید المثال تقریب کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ازاں بعد نعت رسول مقبول پیش کی گئی۔نظامت کے فرائض مصنف اور بہترین مقرر محترم مفتی عنایت الرحمان صاحب نے انجام دیے۔موصوف نے انتہائی خوش اسلوبی سے پروگرام کی کارروائی جاری رکھتے ہوۓ۔ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں کے اصول کو مدنظر رکھتے ہوۓ ہر ہستی بزم مصنفین ہزارہ کو عزت دی اور قلمی خدمات کا تذکرہ دلنشین انداز سے کیا۔مختلف علاقوں اور شہروں سے تشریف فرماء شعراء،ادیب اور تبصرہ نگاروں نے شرکت کرتے ہوۓ انتہائی محبت کا ثبوت دیا ۔بیس کتب پر مختلف شخصیات نے اپنے علم و فن اور طرز بیان سے مقالے پیش کیے۔چونکہ ہزارہ بھر سے مرکزی اور ضلعی قیادت نے شرکت کی اس لیے اس کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی۔کتب پر تبصرہ پیش کرتے ہوۓ مقررین نے محفل کو محفل زعفران بنا دیا۔مظفر آباد سے فرہاد احمد فگار صاحب،محبوب سالک اعوان صاحب،حافظ مومن خان عثمانی صاحب،راجہ محمد صادق صاحب ریٹائرڈ پرنسپل ریچھ بہن ایبٹ آباد،پروفیسر محمد سعید صاحب اوگی ،سید محبوب علی شاہ گیلانی چنگی بانڈی ہری پور،شاکر عنقاء صاحب بالا کوٹ،سعید الرحمان صاحب بالا کوٹ،عبد القدیر شریف صاحب،محمد کریم علوی قادری صاحب،مولانا محمد اعظم قادری صاحب ایبٹ آباد،رانا توفیق صدیقی صاحب بالا کوٹ،محترم ڈاکٹر نصیر احمد ساجد بالا کوٹ،پروفیسر ملک ناصر داؤد اعوان صاحب،قاضی اعجاز احمد بالا کوٹ،اور علم و ادب کے چراغ روشن کرنے والی قیمتی ہستیوں نے تقریب کو رونق بخشی ۔مختلف اہل قلم مصنفین نے مطالعہ کے لیے کتب پیش کیں اور تعریفی اسناد بھی حاصل کیں۔امید کی جا سکتی ہے مستقبل میں بھی اہل قلم بدستور مثبت کردار ادا کرتے ہوۓ اپنا مقدس فرض ادا کرتے رہیں گے۔علم بڑی دولت ہے کے فلسفہ کو اجاگر کرتے رہیں گے۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں