قومی وطن پارٹی کا حلقہ بندیاں مکمل کر کے ملک میں شفاف الیکشن کا مطالبہ

قومی وطن پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کا اجلاس
قومی وطن پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس وطن کور اسلام آباد میں مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ کے زیر صدارت منعقد ہوا جس میں مرکزی عہدیداران اور چاروں صوبوں کے ممبران نے شرکت کی۔
اجلاس میں ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال، ملک میں انتخابات اور نئی حلقہ بندیوں کی تکمیل کے حوالے سیر حاصل گفتگو ہوئی۔
اجلاس میں ملک کی معاشی صورتحال اور عوام کے بڑھتے ہوئے مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ عام انتخابات کیلئے راہ ہموار کرنے کیلئے نئی حلقہ بندیوں کے عمل کو فوری اور شفاف طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد کا بھی فیصلہ ہوا اور پارٹی کے سینئر مرکزی رہنمامحمد جمیل ایڈوکیٹ کو چیف الیکشن کمشنر جبکہ صوبہ پنجاب،سندھ اور بلوچستان سے باالترتیب ضرار احمد بٹ،سردار احمد نواز خان اور جلیل خان بائزئی ممبران کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔
شرکاء اجلاس نے سابق وزیر اعظم عمران نیازی کی رہائی کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ یہ شخص عدلیہ کا لاڈلہ ہے۔انھوں نے کہا کہ عدلیہ کے اس تفریقی فیصلہ سے قوم میں پائی جانے والی مایوس مزید بڑھے گی۔
شرکاء اجلاس نے کہا کہ ملک میں جاری ہوشربا مہنگائی،امن و امان کی بد ترین صورتحال اور بجلی و گیس مصنوعات کی قیمتوں میں پے در پے اضافہ نے عوام کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے اور ان کی قوت خرید شدید متاثر ہوگئی ہے۔
اس موقع پر ایک قرارداد میں ملک کی سیاسی و معاشی مجموعی صورتحال اور چھوٹے صوبوں کی بڑھتی ہوئی محرومیوں پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور ملک میں نئی حلقہ بندیوں کی فوری تکمیل اور صاف و شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ ملک کے تمام مسائل کا حل جمہوریت اور ایک عوامی فلاحی ریاست میں پہناں ہیں لہٰذا ایک منتخب عوامی نمائندہ حکومت ہی ملک و قوم کو موجودہ بحرانوں سے نکال کر ترقی و خوشحالی اور امن کے راستے پر گامزن کرسکتی ہے۔
ایک اور قرار داد میں قومی وطن پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے بجلی کے نرخوں میں بلاجواز اضافے اور ٹیکسوں کی بھرمار کی مذمت کی اور اسے انتہائی ظالمانہ اور غیر منصفانہ اقدام قرار دیتے ہوئے اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔قرارداد میں لائن لاسز پر قابو پانے کیلئے ایک تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل کا بھی مطالبہ کیا گیااور کہا گیا کہ بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پے در پے اضافے سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے لہٰذا بجلی کے بھاری بھرکم بلوں اور ہوشربا ٹیکسوں کی مد میں عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے کفایت شعاری اپناتے ہوئے لائن لاسزپر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔
#QWP #CECmeeting

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں