عثمان ڈ ار پراسرار گم شدگی کے بعددھماکہ خیز انکشافات کے ساتھ نمو دار ۔۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی عثمان ڈار پراسرار گمشدگی کے بعد منظر عام پر آ گئے دھماکہ خیز انٹرویو دے کر پارٹی چھوڑنے کا اعلان

نو مئی کا واقعہ ایک دن میں رونما نہیں ہوا اس کے لیے عمران خان نے کارکنان کی ذہن سازی کی: عثمان ڈار کی نجی ٹیلی وژن ’دنیا‘ کے پروگرام ’آن دی فرنٹ‘ میں گفتگو

مرکز میں تحریکِ انصاف کی حکومت ختم ہونے کے بعد دو گروپ بن گئے تھے۔ مراد سعید، اعظم سواتی، حماد اظہر ٹکراؤ کی سیاست کے حامی تھے: عثمان ڈار

اسد عمر، شفقت محمود، عمر ایوب اور میں فوج سے مفاہمت کی بات کرتے تھے۔عمران خان ٹکراؤ کے مائنڈ سیٹ کے قریب تھے: عثمان ڈار

ٹکراؤ کی سوچ رکھنے والوں کو امید تھی کہ ہم اس پالیسی سے نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔ عمران خان ریاست مخالف بیانیے کو سپورٹ کررہے تھے۔ وہ جنرل باجوہ کے خلاف بات کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر پر آگئے تھے: عثمان ڈار کی گفتگو

عمران خان کو شاید ادارے کے اندر سے معلومات ملی تھیں کہ لانگ مارچ کرنے سے جنرل عاصم منیر کی تعیناتی رک جائے گی: عثمان ڈار

نو مئی کے حملوں کا مقصد فوج پر دباؤ ڈال کر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو عہدے سے ہٹانا تھا: عثمان ڈار

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں