ذخیرہ اندوز مصنوعی مہنگای کا سبب

زخیرہ اندوزوں کے خلاف مصنوعی مہنگای پیدا کرنے کے جرم میں سرکار نے بڑی کاروائیاں شروع کر دی ہیں۔ جیسا کہ مصنوعی مہنگای کو زخیرہ اندوزی کر کے معاشیات کے “طلب اور رسد” کے قانون کو سرمایہ دار الٹا لاگو کر کے اشیاء کی قلت پیدا کر کے نرخ بڑھا لیتے ہیں جس سے مہنگای کا سیلاب امڈ آتا ہے۔ اور اس طرح بعض افراد غریب تر غریب اور امیر سے مزید امیر بن جاتا ہے ۔ جو کسی بھی معاشرے میں بڑا جرم ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ریونیو ایبٹ آباد ارشد محمود نے اشیائے خوردونوش کی فراہمی اور زخیرہ اندوزی کے خلاف کاروائی عمل میں لای ۔
انہوں نے مختلف مقامات پر آٹا، چینی، آئل، چاول اور دیگر اشیاء خوردونوش کی فراہمی کا جائزہ لیا، سٹاک رجسٹر چیک کیے اور دکانداروں کو مقرر کردہ نرخوں پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔ مزید جاری رکھیں۔ دوسری کاروای کے دوران ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر حویلیاں لبنی اقبال نے بھی اشیائے خوردونوش کی فراہمی اور زخیرہ اندوزی کے خلاف کاروائی عمل میں لای ہے
انہوں نے مختلف مقامات پر آٹا، چینی، آئل، چاول اور دیگر اشیاء خوردونوش کی فراہمی کا جائزہ لیا، سٹاک رجسٹر چیک کیے اور دکانداروں کو مقرر کردہ نرخوں پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کیں۔ اور سرکار نے تمام تاجر کو قانون توڑنے پر وارننگ جاری کرتے ہے کہا کہ وہ آ ئندہ بھی کاروائیاں جاری رکھیں گے۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے طبقہ کو قانون کے مطابق سزا دی جاے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں