دور جدید کی انوکھی مخلوق ۔۔ڈاکٹر حفیظ الحسن کی چشم کشا تحریر

زومبیوں کی چند خاص نشانیاں:

1. انہیں عقل کی بات پر مرگی کے دورے پڑنے لگتے ہیں۔ منہ سے جھاگ نکلنا شروع ہو جاتی ہے۔ گالم گلوچ کرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اُنکی آنکھوں میں خون اُتر آتا ہے۔ اور وہ مرنے مارنے پر بھی اُتر سکتے ہیں۔

2. اّنہیں یہ گمان ہوتا ہے کہ پوری دنیا اُنکے گندے اور میلے کچیلے حُلیے سے متاثر ہو کر اُنہیں عزت کی نگاہ سے دیکھے گی۔

3. یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جو سمجھتے ہیں وہ دنیا کا پہلا اور آخری سچ ہے اور اُنکے اس سچ کو نہ تسلیم کرنے والا دنیا و مافیا میں رسوا ہے۔

4. اُنہیں ہر وقت یہ احساس کھاتا یے کہ دنیا اپنے سب کام چھوڑ کر انکے خلاف سازش کر رہی ہے اور اگر دنیا یہ سازش کرنا بند کر دے تو یہ دو دن میں ترقی کر لیں گے۔

5. اُنکو مسائل بتانے پر فوراً سے پہلے یہ خیال آتا ہے کہ دنیا میں دوسری جگہوں پر بھی یہ مسائل ہیں لہذا یہ مطمئن ہو کر مسائل سے صرفِ نظر کر جاتے ہیں۔

6. یہ جدید ترقی کے ثمرات سے بہرہ مند ہوتے جدید دنیا کو برا بھلا کہتے ہیں۔

7. جب بھی اُنہیں موقع ملتا ہے یہ لوٹ مار، جھوٹ، دھوکہ دہی، منافقت، جنسی استحصال، درندگی، بچہ بازی اور دیگر گھناؤنے جرائم میں ملوث پائے جاتے ہیں مگر اوپر اوپر سے یہ ہر وقت اخلاقیات اور پارسائی کا درس دیتے نہیں تھکتے۔

8. اُنکے دماغ ہر وقت جنسی شہوت سے بھرے رہتے ہیں اور انہیں برائی کی جڑ عورت نظر آتی ہے۔

9. انہیں سائنس اپنے مطلب کی پسند ہے جو اّنکے بیانیے پر پورا اُترے۔

10. انسانی حقوق اور شخصی آزادی جیسے تصورات اّنہیں دوسری دنیا کے تصورات لگتے ہیں۔

11. یہ بظاہر انسان دِکھتے ہیں مگر اان میں ایک حساس بٹن لگا ہوتا ہے جو کبھی بھی کسی بھی بات پر اُنہیں انسان سے زومبی بنا سکتا ہے اور یہ مجمعے کی صورت چیرنے پھاڑنے پر اُتر آتے ہیں اور پھر بعد میں خود کو دنیا کا امن پسند انسان بھی کہتے ہیں۔

یہ زومبی یہ چاہتے ہیں کہ دنیا میں انکا غلبہ ہو اور دنیا انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھے اور انہیں انسانوں کا درجہ دے جبکہ خود یہ دنیا کے انسانوں کو انسانوں کا درجہ دینے سے گریزاں ہیں۔

#ڈاکٹر_حفیظ_الحسن

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں