ایبٹ آباد کے ٥٥۔ خواجہ سر اوں کے لیے قبرستان بھی نہیں ۔۔تدفین کے لیے پشاور لے جا نا پڑتا ھے

ایبٹ آباد (نمائندہ خصوصی)ایبٹ آباد سوشل ویلفیئر میں رجسٹرڈ خواجہ سراء مشکل معاشی حالات سے دوچار ہے۔55 سے زائد خواجہ سراء ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ سے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔خواجہ سراء ایسوسی ایشن کی گرو رانی گل نے ایبٹ آباد میں سخت معاشی حالات کے باعث میڈیا کے سامنے دہائی،ڈپٹی کمشنر سے روزگار کے لئے بازار میں خوانچہ اور ٹھیلے لگانے کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔گرو رانی گل کا کہناتھا کورونا کے بعد موجودہ مہنگائی کی لہر میں دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوچکا ہے۔ضلعی انتظامیہ اور کسی بھی سماجی تنظیموں کی طرف سے کوئی سرپرستی نہیں کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے دن بدن مسائل میں اضافہ ہور ہا ہے۔انہوں نے کہا خواجہ سراء عزت کے ساتھ جینا چاہتے ہیں لیکن بڑے دعوے اور وعدے کرنے والے زرا بھر توجہ نہیں کرتے ۔انہوں نے بتایا کہ ایبٹ آباد میں گزشتہ چالیس برس میں فوت ہو جانے والے خواجہ سراؤں کو عام قبرستان میں دفن کرنے کی اجازت نہیں ہے جس کی وجہ سے ایسی کسی حالات میں پشاور کے بڑے قبرستانوں میں 10 سے زائد فوت ہونے والے خواہ سراؤں کی تدفین کی ہے۔اگر ایبٹ آباد میں دو تین مرلے بھی خواجہ سراؤں کے لئے کوئی مختص کردے تو آسانی ہو جائے ۔انہوں نے ڈپٹی کمشنر سے ایبٹ آباد میں خواہشمند خواجہ سراؤں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں