ایبٹ آباد مشہور زرياب قتل کیس کے مجرم کو سزائے موت چودہ سال کیس اور جرمانہ کی سزا

ایبٹ آباد چاہیلڈ پروٹیکشن کورٹ ایڈیشنل سیشن جج مس شبانہ مسعود نےمشہور زریاب قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر تاریخی فصیلہ سناتے ہوئے ملزم عمران کو قتل کی دفعات میں سزائے موت پانچ لاکھ روپے جرمانہ اور چاہیڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت چودہ سال قید اور دس لاکھ روپے کی سزا سنا دی مقتول نے گھوڑا باز گراں کے معصوم بچے کے سات جنسی زیادتی کے بعد چھری سے گلہ کاٹ کر قتل کر دیا تھا پولیس زرائع کے مطابق سال 2016 مقتول کے ماموں جاوید خان نے رپورٹ میں بتایا کہ ملزم عمران ولد گل افسر ساکنہ جگیاں کو لیاں سرائے صالح جو اپنے قریبی رشتہ کے گھر بطور مہمان ایا اور مقتول بچے زریاب ولد فدا محمد ساکنہ گھوڑا باز گراں کو دس روپے کا لالج دیکر ویرانے لے گیا جہاں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد چھری سے گلہ کاٹ کر قتل کر دیا پولیس نے علت 168 زیردفعہ 302/53CPA/15AAKPK کے تحت مقدمہ درج کر لیا اور چند ہی گھنٹوں میں حویلیاں پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا ملزم کی درخواست ضمانت سیشن کورٹ اور عدالت عالیہ کے ایبٹ آباد بنچ سے بھی خارج ہوئی جسکا ٹرائل چاہیڈ پروٹیکشن کورٹ ایبٹ آباد میں زیر سمات تھا تقریبآ اٹھ سال کے دروانیے میں ملزم کو ٹرائل کیس چل رہا تھا جس میں گواہان استغاثہ کے بیانات قلمبند ہوئے اور پولیس کی بہترین تفتیش سے گزشتہ روز کیس کی سماعت ہوئی ملزم کی جانب سے مظہر خان جدون ایڈوکیٹ اور مقتول کی جانب سے قاضی ارشد ایڈوکیٹ و سرکاری وکیل مس بشری نے دلائل پیش کیے عدالت کی جج نے جرم ثابت ہونے پر تاریخی فصیلہ سناتے ہوئے ملزم عمران کو زیر دفعہ302 کے تحت سزائے موت اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عدم ادائیگی کی صورت میں مزید چھ ماہ قید بامشقت جبکہ زیر دفعہ 53CPA کے تحت 14 سال قید بامشقت اور 10 لاکھ روپے جرمانہ عدم ادائیگی کی صورت میں مزید چھ ماہ قید کی سزا سنائی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں