اپنی مٹی کے لیے جان قربان کرنے والے شہدا اصل ہیرو ہیں آئی جی پولیس کے پی کے

اپنی مٹی پر جان نچھاور کرنے والے پولیس شہداءاصل ہیروہیں۔

شہداءکے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں جن کی آغوش میں قوم کے ان بہادر بیٹوں نے پرورش پائی۔

دہشت گردوں کے سامنے سینہ سپرہو کر لڑنے والے پولیس غازیوں کی پامرؔدی اور جرآت پر فخر ہے۔ آئی جی پی اخترحیات خان

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے کہاہے کہ قوم کے کل کی خاطر اپنا آج قربان کرنے والے خیبر پختونخوا پولیس کے عظیم فرزند ہمارے محسن ہیں۔جنہوں نے اپنی جانیں اس مٹی کے دفاع اور قوم کی خوشحالی کی نذر کردیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے آج پشاور میں یوم شہداء پولیس کی مرکزی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خزانہ خیبرپختونخوا حمایت اللّٰہ خان اور کور کمانڈر 11 کور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے خصوصی طور پر اس پروگرام میں شرکت کی۔ پولیس سربراہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس کے افسران اور جوان اس شان سے لڑے کہ دشمن بھی حیران ششدر رہ گئے۔جدیداسلحہ اور آلات کی ناپیدی ، نفری کی کمی اور ٹریننگ کی سہولیات کا فقدان بھی دہشت گردی کی اس جنگ میں اِنکے آڑے نہ آسکا۔اُنہوں نے یہ جنگ خالصتاََ پیشہ ورانہ جذبہ سے لڑی۔دہشت کی اندھیری رات کو صبح کےاجالے میں بدلنے کے لئے خیبر پختونخوا پولیس ،پاک آرمی،ایف سی اورانٹیلی جنس ایجنسیز نے بہادری کی بے شمار داستانیں رقم کی ہیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ تاریخ شاید ہے کہ جذبہ حریت و شہادت اور شجاعت خیبر پختونخوا کے عوام اور فورسز کے خون میں صدیوں سے شامل ہے۔پختونخوا پولیس کے 2ہزار کے لگ بھگ افسران نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا جس میں سپاہی سے لیکر ایڈیشنل آئی جی پی کے عہدے تک کے افسران شامل ہیں۔آئی جی پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس آج رول ماڈل بن چکی ہے۔سابقہ قبائلی اضلاع کے لیویز اور خاصہ دار بھی پولیس تربیت حاصل کرکے خیبرپختونخوا پولیس فورس کا حصہ بن چکے ہیں۔انہوں نے پہلے بھی عوام کے جان ومال کے تخفظ اور سرحدوں کی حفاظت کے لئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں اور اب تربیت حاصل کرکے پہلے سے بڑھ کر اپنا اہم کردار بخوبی نبھا رہے ہیں اور اسکی تازہ مثال باڑہ تحصیل کمپاﺅنڈ پر دو خودکش حملہ آوروں کے خلاف ڈٹ کر پولیس مقابلہ اور جمرود میں علی مسجد میں خودکش بمبار کی موجوددگی کی اطلاع پر شہید ایڈیشنل ایس ایچ او کی جان ہتھیلی پر رکھکرجرات مندانہ کاروائی سے ملتا ہے۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ پولیس فورس ایک خاندان کی مانند ہیں اور ان سب کی ویلفیئر مجھے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہے۔ اس ضمن میں فورس کے اہلکاروں کی تعلیم، صحت عامہ، بیواﺅں اور بچوں کے لیے ایک بڑے مراعاتی پیکج کی منظوری دی گئی ہے۔ ویلفیئر پیکج کے تحت پولیس کانسٹیبلان کی تدفین کے چارجز، بیواﺅں کو ملنے والی ماہانہ رقم اور بیٹی کی شادی پر ملنے والی برائیڈل گفٹ کی رقم بڑھا دی گئی ہے۔پولیس ویلفیئر پیکج میں فورس کے اہلکاروں کے بچوں کی تعلیم پربھی خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ پولیس فورس کے اہلکاروں کو میرٹ اور اہلیت کی بنیادپر صوبے اور ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں داخلے ملنے کی صورت میں ٹیوشن اور رجسٹریشن فیس محکمہ پولیس کے ویلفیئر فنڈسے ادا کئے جارہے ہیں۔آئی جی پی نے تقریب میں موجودشہداءکے ورثاءکے حوصلے اور عزم و ہمت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہی ہمارے وہ عظیم بزرگ بہن ، بھائی اور بچے ہیں جن کے پیاروں کی قربانی نے پوری قوم کو دوام بخشا۔ آئی جی پی نے دہشت گردوں کے سامنے سینہ سپر ہو کر لڑنے پر پولیس غازیوں کی جرات و بہادری کو بھی سلام پیش کیا اور انہیں فورس کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔ آئی جی پی نے ہال میں موجود ہر فرد بالخصوص پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے تمام نمائندوں اور دانشوروں کا پولیس شہداءکی بہادری اور کارناموں کے حوالے سے لکھنے اور پروگرامز نشر کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ تقریب میں شہید پولیس افسران اور غازیانِ پولیس کے سوانحی خاکے اور ان کے ورثاءکو گلدستے پیش کئے گئے۔تقریب کے آغاز میں یوم شہداء پولیس کی اہمیت و افادیت پر ایڈیشنل آئی جی پی آپریشنز محمد علی باباخیل نے تفصیل سے روشنی ڈالی۔ تقریب میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری، ائیر وائس مارشل ، انسپکٹر جنرل آف پولیس صوبائی وزیر خزانہ اور کور کمانڈر 11 کور نے یادگار شھدا پر پھول بھی چڑھائے ۔ تقریب میں
صوبائی وزرا، منتخب عوامی نمائندوں ، اعلیٰ سول و فوجی حکام اور مختلف مکاتبِ فکر کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں