الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز میں ٢٣۔ نئی ترامیم کر دیں

الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز میں 23 نئی ترامیم تجویز کردیں
مجوزہ الیکشن رولز پر اعتراضات 7 اکتوبر تک دائر کئے جاسکتے ہیں
الیکشن کمیشن نے انتخابی رولز میں تبدیلی کی منظوری دے دی
الیکشن کمیشن نے الیکشن رولز کی 18 شقوں میں تبدیلی کی الیکشن کمیشن نے 5 نئے فارم بھی جاری کر دیے
ترمیم شدہ رولز پر 15 روز میں اعتراضات دائر کیے جا سکیں گے
امیدواروں کے لیے الیکشن اخراجات کے لیے بینک اکاونٹ سے متعلق رولز میں تبدیلی کر دی گئی
امیدوار کو انتخابی اخراجات کے لیے الگ بینک اکاونٹ کھولنا ہو گا، رولز میں تبدیلی
الیکشن میں حصہ لینے والے امیدوار کا مشترکہ اکاونٹ قابل قبول نہ ہو گا، تبدیلی
ریٹرننگ افسر امیدوار کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کے آفس میں رزلٹ فراہم کرے گا تبدیلی
پوسٹل بیلٹ سے بھی رولز تبدیل
پوسٹل بیلٹ کو الگ الگ پیکٹس میں سیل کر کے متعلقہ آر او کو بھیجا جائے گا
پوسٹل بیلٹ الیکشن ڈے سے پہلے آر او کو نہ ملنے پر ووٹس گنتی میں شمار نہیں ہوں گے، تبدیلی
رات 2 بجے تک رزلٹ میں تاخیر پر آر او فوری الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا
آر او تاخیر کی وجوہات سے بھی الیکشن کمیشن کو آگاہ کرے گا
آر او امیدواروں کی موجودگی میں رزلٹ حوالے کرے گا
آر او نتائج کے لییے فارم 47، 48، 49 خود مرتب کر کے سیل کرے گا، تبدیلی
امیدوار انتخابی اخراجات کا ریکارڈ خود مرتب اور حوالے کرے گا، تبدیلی
امیدوار انتخابی اخراجات کی مکمل تفصیلات اور انتخابی مہم پر مالی اخراجات کی تفصیلات فراہم کرنے کا پابند ہو گا، رولز میں تبدیلی
امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے پہلے الگ بینک اکاونٹ کھولنے کا پابند ہو گا، رولز میں تبدیلی
انتخابات سے متعلق پیٹیشن ایک لاکھ روپے کے عوض فائل کی جا سکے گی، رولز میں تبدیلی
الیکشن کمیشن کیس پر 180 روز میں فیصلہ سنائے گا، رولز میں تبدیلی
دوران سماعت التوا مانگنے پر 10 ہزار سے 50 ہزار جرمانہ کیا جائے گا، رولز میں تبدیلی
سماعت میں 3 روز سے زیادہ کا التوا نہیں ملے گا، رولز میں تبدیلی
سیاسی جماعتیں انٹرا پارٹی الیکشن سے 15 روز پہلے الیکشن کمیشن کو آگاہ کرنے کی پابند، رولز میں تبدیلی
سیاسی جماعتیں کو انٹرا پارٹی الیکشن کے 7 روز بعد تفصیل جمع کرانا لازم، رولز میں تبدیلی
الیکشن کمیشن کے جرمانے حکومتی خزانے میں جمع ہوں گے، رولز میں تبدیلی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں