افغانستان سے دہشت گرد امپورٹ کئے جاتے ہیں دہشت گردی ایک کاروبار بن چکا ھے میاں افتخار

ایبٹ آباد ۔ سابق ایم پی اے زرین گل باچا پھر اے این پی میں شامل ہو گئے۔
شمولیتی تقریب میں اے این پی کے رہنماؤں سمیت ہزارہ بھر سے خدائی خدمتگاروں کی شرکت سے جلال بابا آڈیٹوریم میں تل دھرنے کی جگہ نہ رہی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار نے کہا ہے کہ فلسطین کے مسلمانوں پر ظلم و تشدد کی انتہا کی گئی ہے۔فلسطین فلسطینوں کا ہے اسرائیل ظلم کر رہا ہے ہم اسرائیل کے فنا ہونے تک فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔خیبر پختون خوا میں دہشتگردی بڑھ رہی ہے ۔اس کو ختم کیا جائے ۔صوبہ میں آئندہ حکومت عوامی نیشنل پارٹی کی ہوگی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایبٹ آباد میں ہزارہ کے معروف سیاسی شخصیت زرین گل خان کی پارٹی میں شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک ،پارٹی میں دوبارہ شامل والے والے زرین گل خان ،ضلعی صدر تورغر زاہد خان ،ضلعی صدر ایبٹ آباد سید شاہد رضا اور دیگر نے خطاب کیا ۔تقریب میں عوامی نیشنل پارٹی کے قائدین ،عہدیداران ،پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے نوجوان خواتین ونگ کی عہدیداران اور کارکنان کثیر تعداد میں شریک تھے ۔مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ ہزارہ کے عوام سے بڑی دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبہ کو چالیس سال سے خون میں نہلایاگیاہے ،دہشتگردی کاروبار بن چکا ۔مساجد اور بازاروں میں دھماکے ہو رہے ہیں ۔ایک تماشا بنا رکھا ہے ۔ہم اپنی دھرتی کی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور کہا جاتا ہے افغانستان سے دہشتگرد اور خودکش آر ہے ہیں ۔اگر انہوں نے افغانستان میں اپنی حکومت بنائی ہے تو پھر کیوں کہ رہے ہیں وہاں سے دہشت آرہے ہیں ۔انہوں نے انکشاف کیا کہ جنرل فیض نے ایک معائدہ کے تحت 40 ہزار دہشت گردوں کو یہاں لایا ہے ۔کیوں جھوٹ بولتے ہو ۔کب تک ایسا ہوتا رہے گا ۔مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین کا کہنا تھا انہیں مارنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں ۔دنیا میں آئے ہیں تو مرنا بھی ہے ۔بغیرتی کی زندگی قبول نہیں ہے۔ان کے بیٹے کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔قصور یہ تھا عوام کی خدمت کرتا تھا ۔یہ تو ایک بیٹا تھا اگر بھی ہوتے تو اپنی قوم پر نچھاور کر دیتا ۔انہوں نے کہا دہشتگردوں نے سوات سے پاکستان کا جھنڈا اکھاڑ دیا تھا جس کو باچا خان کے پیرو کاروں نے سینوں پر گولیاں کھا کر اس جھنڈا کو دوبارہ بلند کیا ۔دہشتگردی کی جنگ میں سرخ پرچم بلند کرنے والے ایک ہزار کارکن شہید ہوئے ۔سینے پر گولی کھائیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔میاں افتخار حسین کا کہنا تھا ہزارہ کے عوام باچا خان کے پیرو کاروں کے ساتھ کھڑے ہو جائیں۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہی ہے۔این ایف سی ایوارڈ میں تمام اضلاع کا مساوی حق ہے۔مردم شماری میں آبادی کو کم دکھایا گیا۔تاکہ وسائل پر قابض ہو سکیں۔ہم مردم شماری کی ہیرا پھیری نہیں مانتے۔مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہناتھا تعلیمی اداروں میں دہشتگردی اور بدمعاشی قبول نہیں ہے۔کوئی یہ نہ سمجھے یہ اکیلے ہیں۔انہوں نے ہزارہ کے عوام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن میں بکے ہوئے لوگوں کا ساتھ نہ دیں جو اپنی پارٹی چھوڑ کر آتے ہیں ان کو جوتے پڑنے چائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں