آئین کے آرٹیکل میں ترمیم سے بلدیاتی نمائیندوں کو فنڈ اور اختیارات منتقل نہیں ہو سکے سیکرٹری لوکل گورنمٹ

میئر ایبٹ آباد سردار شجاع نبی کی سیکٹری لوکل گورنمنٹ عامر آفاق سے ملاقات،
آر ایم او ہزارہ ریجن محمد افضل،تحصیل میونسپل آفیسر شکیل حیات ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ ایبٹ آباد حامد بھی ہمراہ موجودہ تھے۔
میئر ایبٹ آباد سردار شجاع نبی کی جانب سے بلدیاتی نظام کی بحالی، فنڈز کی عدم دستیابی، اختیارات کی منتقلی، ویلج کونسل سطح پر چیرمین کو درپیش مسائل سے مکمل بریفنگ دی گئی ۔

میئر ایبٹ آباد سردار شجاع نبی نے کہا ہے آئین نے ہمیں جو حقوق اور اختیارات دیئے تھے اس کے تحت ہم نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا۔مگر فنڈز کی عدم دستیابی اور اختیارات کی منتقلی نہ ہونے کی وجہ سے بلدیاتی نمائندوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اور مقامی لوگوں کے مسائل کا تعلق ہمارے ساتھ ہوتا ہے لہذا منتخب نمائندوں کو وہ اختیار دیا جائے جن کے لیے انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا تھا ۔ تاحال بلدیاتی نظام مفلوج ہونے سے عام عوام کو شدید مشکلات درپیش ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ گلی محلے کی سطح پر عوام علاقہ منتخب بلدیاتی نمائندوں کیطرف دیکھتے ہیں لیکن لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کر کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بے اختیار و بے بس کر دیا گیا۔
سیکٹری لوکل گورنمنٹ عامر آفاق نے کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندے چائیے کسی بھی سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں وہ نچلی سطح پر عوامی مسائل کے حل کرنے میں اہم رول ادا کرتے ہیں اور اسکے مددگار ہوتے ہیں لیکن بدقسمتی سے صوبہ میں آئین کے آرٹیکل 144کے مطابق منتخب بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز و اختیارات منتقل نہیں کئے جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے مشاورتی میٹنگ کا مقصد مقامی حکومتوں پر مشتمل بلدیاتی نظام کو تقویت بخشنا ہے، اور انشاللہ جلد ہی تمام قانونی تقاضوں کو مکمل کر کے بلدیاتی نظام کو فعال بنا کر فنڈز منتقلی کے عمل کو بحال کر دیا۔ جائے گا ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں