سترہ سالہ طالبہ انیقہ کے مطالبے پر برگد کے در ختوں کو گرین ورثہ قرار دیا گیا

سٹوڈنٹ نے کراچی کے برگد کے درختوں کو مئیر کے ذریعے ورثے کا درجہ قرار دلوا دیا۔۔ 👇👇👇👇👇👇👇👇

کراچی کی 17سالہ طالبہ انیقہ بشیر کی درخواست پر امیر خسرو روڈ پر واقع 33 برگد کے درختوں کو حکومت کو ”سبز محفوظ ثقافتی ورثہ“ قرار دے دیا گیا ہے۔
انیقہ کا کہنا ہے کہ جب وہ نرسری کی طالبہ تھی تو امیر خسرو روڈ پر سفر کرتی تھی۔ اس سفر کے دوران برگد کے بڑے تنوں اور پتوں کی ٹھنڈی چھاؤں اور سڑک پر ان کا پھیلاؤ دیکھ کر ان کو برگد کے درختوں سے پیار ہو گیا۔
انیقہ نے میئر کراچی مرتضی وہاب کو خط لکھا جس کے جواب میں امیر خسرو روڈ پر واقع 33 برگد کو ”سبز محفوظ ثقافتی ورثہ“ قرار دے دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مرتضی وہاب ماحول کے تحفظ کے لئے انتہائی سرگرم شخصیت کے مالک ہیں۔
25 جولائی کو کمشنر کراچی کے ایک حکم نامے کے مطابق ان درختوں کو محفوظ ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق کوئی بھی فرد یا تنظیم نے ان درختوں کو نقصان پہنچایا تو اس کے ساتھ سندھ ثقافتی ورثہ ایکٹ 1994 کے تحت سختی سے نمٹا جائے گا۔
اپنے اگلے منصوبے کے بارے میں انیقہ کا کہنا ہے کہ وہ ”نوجوانوں کی ماحولیاتی ذمہ داری ایکٹ“ (Act Youth Enviromental Responsibility ) کے نفاذ کے لئے ایک مہم کی سربراہی کر رہی ہیں۔ اس ایکٹ کے مطابق گریجویشن کرنے والے ہر طالب علم کو ایک درخت لگانا ہو گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں