تھانہ صدر کی حدود سراڑہ گاؤں کی رہائشی خاتون نے اپنی 6/7 سالہ معصوم بچی کو ذندہ کنویں میں پھینک دیا۔ تھانہ صدر ہری پور میں بچی کے مقدمہ کے لیے فون کر دیا۔ جبکہ دوسری جانب کنویں سے آنے والی بچی کی چیخ و پکار پر اہلیان علاقہ جمع ہو گئے۔ جنھوں نے بچی کو کنویں سے ذندہ نکال لیا۔ ایس ایچ تھانہ صدر کیڈٹ عامر خان بچی کی والدہ سعیدہ بی بی کی اطلاع پر جسمیں اس نے یہ موقف اختیار کیا کہ نثار اور واجد نے اسکی بچی کو اس سے زبردستی چھین کر کنواں واقع محلہ تھاتھی پسوال میں پھینک دیا ہے۔ جس سے اسکی بچی جاں بحق ہو گئی ہے اور اسکی نعش کنویں میں تیر رہی ہے۔ جسے کو نکالنے میں اسکی مدد کی جائے اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔ ایس ایچ او تھانہ صدر جب موقع پر پہنچے تو وہاں موقع پر موجود افراد جنھوں نے بچی کو ذندہ کنویں سے نکالا وہ بچی کے ہمراہ موجود تھے۔ پولیس و اہلیان علاقہ کے پوچھنے پر بچی نے بتایا کہ اسے اسکی حقیقی والدہ اپنے ساتھ لے کر آئی اور دونوں بازوں سے پکڑ کر مجھے کنویں میں پھینک کر چلی گئی۔میرے رونے اور شور کی وجہ سے ان لوگوں نے مجھے کنویں سے باہر نکالا ہے۔بچی کے بیان پر مسماۃ سعدیہ بی بی کو گرفتار کیا گیا جس پر اس نے بتایا کہ اسکاخاوند گوہر رحمان اور بیٹا و دیگر افراد سڑارہ میں چند روز قبل قتل کے بعد رجسٹرد ہونے والے مقدمہ علت نمبر 228 بتاریخ 26/5/2023 زیر دفعہ 302 ودیگر میں نامزد ملزم تھے جنھیں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے دکھ کی وجہ سے سعیدہ بی بی نے اپنی بیٹی کو کنویں میں پھینک کر قتل کرنے کی کوشش کی اور خاوند اور بیٹے پر بنے مقدمہ کو کراس کرنے کی خاطر یہ قدم اٹھایا۔ پولیس تھانہ صدر نے خاتون کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
