پاکستان میں نوجوانوں پر اعلی تعلیم کے دروازے بند ہونے جا رھے ہیں ۔۔؟؟؟

ملک بھر کی 50 فیصد جامعات ڈیفالٹ کر چکی ہیں، انجمن اساتذہ

کراچی: انجمن اساتذہ جامعہ کراچی اور این ای ڈی یونیورسٹی نے کہا ہے کہ ملک بھر کی 50 فیصد جامعات ڈیفالٹ کر چکی ہیں بینک بھی سرکاری جامعات کو قرضہ دینے کو تیار نہیں ہے جبکہ گزشتہ 3 سال سے سرکاری جامعات کی گرانٹ بھی نہیں بڑھی گئی۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انجمن اساتذہ نے ملک بھر کی جامعات کی سالانہ گرانٹ 500 ارب جبکہ ترقیاتی گرانٹ دو سو ارب کرنے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی اپیل پر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے زیر اہتمام کراچی پریس پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انجن اساتذہ جامعہ کراچی کی صدر ڈاکٹر صالحہ رحمٰن نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ تین برس سے جامعات کی گرانٹس میں اضافہ کے بجائے مسلسل کٹوتی کی جاتی رہی ہے، اس کٹوتی کے سبب ملک بھر کے اعلی تعلیم کے تمام ہی ادارے بدترین بحران کا شکار ہوتے جارہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے ملک کے نوجوانوں پر اعلی تعلیم کے دروازے بند ہوتے نظر آرہے ہیں۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے سیکریٹری ڈاکٹر فیضان نقوی نے کہا کہ وفاقی حکومت ملک بھر کی جامعات کی سالانہ گرانٹ 500 ارب جبکہ ترقیاتی گرانٹ دو سو ارب مختص کرے سرکاری جامعات کی ابتر صورتحال ہوگئی ہے۔

این ای ڈی یونیورسٹی کے انجمن اساتذہ کے صدر ڈاکٹر کامران ذکریہ نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں 147 جامعات ہے، ایک سو 8 ارب تقسیم ہو رہا ہے ملک بھر کی 50 فیصد جامعات ڈیفالٹ کر چکی ہے50 فیصد ملک بھر کی جامعات میں تنخواہ ادائیگی کے پیسے نہیں ہیں تعلیمی سلسہ جلد منقطع ہوسکتا ہے جس سے تحقیق کا کام بھی رک جائے گا۔

اساتذہ نے کہا کہ اگلے مالی سال میں جامعات کی گرانٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے جس کا تخمینہ تمام ملک کی جامعات کی فیڈریشن نے تقریبا پانچ سو ارب لگایا ہےاس کے ساتھ ساتھ جامعات میں نئے انفراسٹرکچر، لیبارٹرییز اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے لئے دو سو ارب کا مختص کیا جانا ضروری ہے ورنہ ہم احتجاجی مظاہرہ کرتے رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں