ہزارہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز اور ایچ ای سی کی زیر سرپرستی Green Youth Competitions کا انعقاد

ہزارہ یونیورسٹی مانسہرہ کے ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرزکے زیرانتظام اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی زیر سرپرستی یونیورسٹی کے گرین یوتھ مومنٹ کلب نے Green Youth Competitionsکا انعقاد کیا گیا۔ مذکورہ Competitionsکے تحت مختلف نوعیت کے مقابلوں جن میں پوسٹر، ماڈل اور کچن گارڈننگ شامل تھے منعقد کروائے گئے جن میں یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی شعبوں کے طلبا و طالبات نے حصہ لیا۔طلبا نے مختلف استعمال شدہ اور ضائع شدہ اشیا سے بنائے گئے پوسٹرز اور ماڈلز کے ذریعے پانی کے ضیاع کو روکنے سمیت دیگر ماحول دوست اقدامات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔وائس چانسلر ہزارہ یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے تینوں کیٹگریز میں طلبا و طالبات کی طرف سے بنائے گئے ماڈلز،پوسٹرزاور ویڈیوزکا معائنہ کیا اور طلبا سے ان کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔

کمپٹیشن کے انتظامات ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر فیصل نوروز اور ان کی ٹیم ڈاکٹر رابعہ افزا، ڈاکٹر شمائلہ نورین ، آسیہ شاہ، ڈاکٹر وقار عظیم اور ڈاکٹر ارم ملک شامل تھے نے کئے۔ان مقابلوں کا مقصد طلبا و طالبات میں صحتمندانہ سرگرمیوں کو فروغ دینا اور نوجوان نسل میں ماحولیاتی آلودگی سے بچا کے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فیصل نوروز نے پروگرام کی تفصیلات آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایات کی روشنی میں ایچ ای سی کی زیر سرپرستی گرین یوتھ موومنٹ کمپٹیشن کے انعقاد کا مقصد آلودگی سے پاک سرسبز و شاداب ماحول کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے اور انہی سرگرمیوں کے تحت یونیورسٹی میں ہزاروں پودوں کی شجر کاری سمیت صفائی مہم اور دیگر ماحول دوست سرگرمیوں کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز نے ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کمپٹیشن کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ماحول دوست سرگرمیوں کو فروغ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس حوالے سے ہزارہ یونیورسٹی بھرپور اقدامات اٹھا رہی ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ آلودہ پانی کو قابل استعمال بنانے کے لئے اقدامات کو مربوط اور جامع انداز میں آگے بڑھایا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں سامنے آنے والے چیلنجز سے مقابلہ کیا جا سکے۔ کمپٹیشن کے اختتام پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا میں نقد انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں