چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا ڈسٹرکٹ بار ایبٹ آباد میں خطاب

ایبٹ آباد – خیبر پختونخوا بار اور عدالتی نظام میں بہتری لانا میری اولین ترجیح ہے مسرت ہلالی چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ۔

جیلوں کے خفیہ دورےکرکے قیدیوں کی حالت کو بہتر بنا رہے ہیں مسرت ہلالی چیف جسٹس

اجیلوں کی سیکورٹی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے چیف جسٹس
13670 کرمنیل کیسز ہے فیملی کیسز 1200 ہیں مسرت ہلالی چیف جسٹس

قبائلی علاقہ جات شامل ہونے سے ہماری آبادی بڑھ گئی ہے چیف جسٹس
عدالت عالیہ میں ججز کی کمی کے باعث بروقت انصاف کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہے مسرت ہلالی

پاکستان بار کونسل کے پی کے میں ججز کے اضافے کے لئے ہماری مدد کریں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ

لوئر عدالتوں میں بھی ججز کی کمی ہے چیف جسٹس

عدالتوں میں ججز کو طلاق نامہ دلوانے کے لیے نہیں بیٹھیا گیا

فیملی کورٹ ججز لوگوں کے گھروں کو آباد کروائیں طلاقیں نہ کروائیں

جو ججز سائیڈ روم میں بیٹھ کر چلے جاتے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی چیف جسٹس

لوئر عدلیہ کی بھی ہم نے ایک یونیفارم مقرر کیا گیا اس پر عملدرآمد کروا جائے گا

زیر سماعت کیسز 80 فی صد ہیں جو شہادتوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں چیف جسٹس
جیل میں بچے کرمنیل بن کر نکلتے ہیں ان کے لئے کونسلنگ یونٹ بنائیں جائیں چیف جسٹس

تمام ڈسٹرکٹ ججز کو وارننگ دیتی ہوں کہ اگر ایک نائب قاصد بھی کرپشن میں پکڑا تو جج کو فارغ کر دیا جائے گا چیف جسٹس
عدلیہ کے حوالے سے جو غلط تاثر قائم کیا گیا اس کو ختم کرنا ہے چیف جسٹس

وکلاء کی مدد رہی تو عدلیہ مضبوط ہوگی چیف جسٹس مسرت ہلالی

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے مطالبات پورے کرنے کی کوشش کریں گے چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس مسرت ہلالی کا ڈسٹرکٹ بار میں خطاب

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں