سوات دھماکہ دہشتگردی نہیں آ ئی جی پی اختر حیات

سوات دھماکے پر صوبہ کے آ جی پی کی پریس کانفرنس جاری۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا اخترحیات خان نے سوات دھماکے کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتلایا کہ واقع میں اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 17 جبکہ زخمیوں کی تعداد 52 ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں سی ٹی ڈی کی تحویل میں 5 ملزمان بھی شامل ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے واقعہ دہشت گردی کا نہیں بلکہ سوات میں موجود اسلحہ اور وقتاً فوقتاً مختلف کارروائیوں میں قبضہ کئے گئے گولہ بارود کے پھٹنے سے ہوا ہے۔ یہ تمام معلومات اختر حیات گنڈا پور کی وال پر موجود ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لئے ایڈیشنل آئی جی پی سپیشل برانچ ثاقب اسماعیل میمن اور ہوم سیکرٹری صوبہ خیبرپختونخوا عابد مجید خان پر مشتمل دو رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔مزید کہاکہ واقعے کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے اور ہر پہلو سے تفتیش عمل میں لائی جائے گی۔
اسی طرح عوام اور میڈیا کے سامنے جلد مزید حقائق منظر عام پر آ جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں