دلچسپ تاریخی معلومات پڑھیں

معلومات اور علم کا متلاشی طبقہ متوجہ ہو کہ ڈیڑھ سو سال سے قائم طلباء،اساتذہ،شاعروں،ادیبوں، اور کاغذ قلم کو عروج بخشنے والا کتب خانہ جو کہ آ ج بھی اپنا ہندکو زبان کے نام کے وجود کو برقرار رکھے “ہٹی” ہے۔ جو 150 سال قبل رکھا گیا تھا۔
آ ج سے دو ہزار سال قبل کاغذ کی ایجاد چین نے کی اور آ ٹھویں صدی سے کاغذ تیاری کا فن گردش کرتا ہوا وسطی ایشیائی ممالک تک پہنچ کر آ گے بڑھتا ہوا مصر اور مراکش پہنچ کر یورپ میں سپین کی پہلی کاغذ بنانے والے کارخانوں پر جا پہنچا۔ اسی طرح سٹیشنری کی دنیا میں قلم اور دیگر مواد کی اگر سابقہ ایک سو پچاس سالوں کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو قلم بھی اپنے رنگ اور نقشے بدلتا رہا اور اسی طرح اس سے جڑے دیگر برانڈز بھی۔
آ ج بھی دکان رنگ برنگی قلم،پاؤچ،اور دیگر مواد سے لدی ہوئی ایک دلفریب منظر پیش کر رہی ہے جہاں اکثر خریداروں کی ایک قطار موجود رہتی ہے۔
تاریخ،سائنس،سکول مدرسہ، تجارت ،ادب اور دیگر موضوعات سے جڑی کتب فروخت کا اعزاز مانسہرہ شہر کے وسط مرکزی چوک میں واقع “نظیر دی ہٹی” کو ایک سو پچاس سال سے حاصل ہے۔ جدی پشتی اس دکان کی بنیاد حاجی احمد نور نے ڈال کر وفات پر اپنے بیٹے حاجی احمد دین اور اس کے بعد پسر نظیر محمود اور پھر انکے سفر آ خرت پر روانہ ہونے پر پسر حاجی عبد الواحد اور انکے بعد آج انکے چشم وچراغ جنید واحد المعروف جونی بھای کے پاس موجود ہے۔
دکان پر موجود سیلز مینیجر محمد الیاس سے معلوم ہوا کہ اس دکان پر وہ گزشتہ 48 سال سے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور روز اول سے دکان اس ہی جگہ پر واقع ہے۔ اور دکان چوتھی اور پانچویں پشت کے ساتھ آ گے ںڑھ رہی ہے.” محمد جنید المعروف جانی سے mansehra.com کی ملاقات نہ ہو سکی تاہم ٹیلی فون پر اجاز ت طلب کرنے کے بعد ویب سائٹ کے لیے کوریج ملی جو قارئین کی پیش خدمت ممکن ہوئی۔
آپ حساب لگا لیں کہ اتنا پرانا کاروبار جب شہر کی ابادی گنتی پر ممکن تھی اس دکان کے مالکان کئ اقوام کی تاریخ کو اپنی آ نکھوں سے دیکھتے آ ے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں