ایک ڈکیت ہلاک جبکہ تین موقع سے فرار

ایک مبنہ ڈکیت کو تاجران نے موت کی نیند سلادیا جبکہ دو تاجر ڈاکوں کی فائرنگ سے شدید زخمی جنکو فوری ہسپتال منتقل کر دیا، پولیس نے ایف آی آر ( FIR) درج کر لی۔ تفصیلات کے مطابق مانسہرہ چنئی کے مقام پر کباڑ خانہ میں مالکان نے گہری رات کومبینہ ڈکیتی کی کوشش ناکام بنا دی۔فائرنگ کے تبادلہ میں ایک مبینہ ڈاکو جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔کباڑخانہ مالک سمیت دوافرادزخمی۔ گزشتہ شب سحری کے وقت چار مسلح مبینہ ڈاکوتھانہ سٹی مانسہرہ کی حدودچنئی میں کباڑخانہ میں داخل ھوئے۔کباڑخانہ مالک دیگرساتھی کے ہمراہ وہاں موجود تھا۔جس پرمبینہ ڈاکوؤں نے فائرنگ شروع کردی۔اس فائرنگ کے نتیجہ میں مبینہ ڈاکو حمزہ ولد محمدزمان سکنہ فوج درہ پڑہنہ جاں بحق ھوگیا۔اس کے دیگر تین ساتھی تین فرار ھونے میں کامیاب ہوگئے۔ڈاکووں کی فائرنگ سے کباڑ خانہ کامالک رحمت اللہ اور موسی خان زخمی ھوگئے۔جن کو فوری طور پر کنگ عبداللہ ھسپتال مانسہرہ پہنچا دیا گیا۔جب کہ جاں بحق ھونے والے مبینہ ڈاکو کی نعش بھی کنگ عبداللہ ھسپتال مانسہرہ پہنچا دی گئی۔جہاں سے نعش اس کے وارثاء کے حوالے کر دی گئی۔کباڑخانہ کے مالک رحمت اللہ ولدنذیر قوم افغانی سکنہ چننئی مانسہرہ کی رپورٹ پر تھانہ سٹی مانسہرہ میں زیردفعہ 324-460-15Aکے تحت مقدمہ درج کرکے نامعلوم ڈاکوؤں کی تلاش شروع کردی ھے۔کباڑمالک نے رپورٹ درج کرواتے ھوئے کہاکہ میں اور میرا بھائی موسٰی۔عزت اللہ اور اقبال چننئ اپرکمرہ میں سوئے ھوئے تھے کہ بیدار ہونے پر رات دو بجے کے قریب دیکھا کہ چار مسلح چور کباڑ خانہ میں موجود تھے جنہوں نے ہم پرباارادہ قتل فائرنگ شروع کر دی جس سے میں اور بھائی موسٰی زخمی ہوگئے فائرنگ کی آواز سن کر ساتھ ہی گھر سے بھائی حضرت اللہ بھی با مسلح پسٹل پہنچ آیا جس نے حفاظت خود اختیاری کے تحت فائرنگ کی جس سے ایک چور نامعلوم لگ کرزخمی ہوا ۔پولیس نے ہلاک ہونے والے ڈاکو کی نعش قبضہ میں لیکر ورثاء کے حوالے کر دی اور مزید قانونی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ جاے وقوع سے شواہد اکٹھے کرنے کا عمل جاری ہے۔ پولیس تمام زاویوں سے قانون کے مطابق تحقیقات کر رہی ہے۔ مزید حقائق جلد متوقع ہیں کہ موقع سے بچ کر فرار والے تین نامعلوم مبینہ ڈکیت کا سراغ کا پولیس کب تک سراغ لگا لے گی۔ اور کیس کی کڑیاں کون سا رخ اختیار کریں گی۔ سوشل میڈیا پر جاری پوسٹس کے مطابق سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا یہ ڈکیتی تھی یا پھر کوی دیگر معاملہ تھا ۔
پولیس نے مدعی کی رپورٹ پر پرچہ کاٹا ہے جس پر مزید تحقیقات کے بعد مزید حقائق منظر عام پر بہت جلد آ جائیں گے اور کیس کی گھتی مزید کھل جاے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں